ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / جموں و کشمیر اسمبلی کے چھ سال بعد پہلے اجلاس میں دفعہ 370 پر ہنگامہ آرائی

جموں و کشمیر اسمبلی کے چھ سال بعد پہلے اجلاس میں دفعہ 370 پر ہنگامہ آرائی

Mon, 04 Nov 2024 18:04:35  SO Admin   S.O. News Service

  سری نگر ، 4/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی ) جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے بعد ہونے والے پہلے اجلاس میں اسمبلی اسپیکر کا انتخاب کیا گیا، جس میں ایم ایل اے عبدالرحیم راتھر کو اسپیکر منتخب کیا گیا ہے۔ اس موقع پر اسمبلی میں دفعہ 370 کو دوبارہ نافذ کرنے کا مطالبہ بھی زور پکڑنے لگا ہے۔ پی ڈی پی نے اس خصوصی درجہ کے آرٹیکل 370 کے حق میں ایک تجویز پیش کی، جس پر اسمبلی میں کافی ہنگامہ آرائی ہوئی۔ پی ڈی پی ایم ایل اے کی اس تجویز نے اسمبلی میں بحث و مباحثے کا سلسلہ شروع کر دیا، جس نے سیاسی تناؤ کو بڑھا دیا ہے۔

درحقیقت پیر کو جموں و کشمیر اسمبلی میں پی ڈی پی ایم ایل اے وحید پارا نے آرٹیکل 370 کو واپس لینے کی تجویز پیش کی۔ پی ڈی پی ایم ایل اے نے مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر کو ایک بار پھر خصوصی ریاست کا درجہ دیا جائے۔ اسمبلی میں اس تجویز کو لے کر بی جے پی اور پی ڈی پی ایم ایل اے کے درمیان کافی بحث اور ہنگامہ ہوا۔

اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران وحید پارا نے کہا تھا کہ خصوصی حیثیت کی بحالی کے ساتھ آرٹیکل 370 کو بحال کیا جانا چاہیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ وحید پارا جموں و کشمیر کی پلوامہ سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔ ان کے مطالبہ کی حمایت ان کے ساتھی ایم ایل اے نے بھی کی۔

بی جے پی نے پی ڈی پی ایم ایل اے وحید پارا کی دفعہ 370 کو واپس لینے کی تجویز کی کھل کر مخالفت کی ہے۔ بی جے پی کے تمام 28 ایم ایل اے وحید پارا کی تجویز کے خلاف کھڑے ہوئے اور اس تجویز کی مخالفت کی۔ بی جے پی ایم ایل اے لال شرما نے مطالبہ کیا ہے کہ وحید پارا کو معطل کیا جائے کیونکہ انہوں نے ایسی تحریک لا کر ایوان کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ تاہم، اس دوران نو منتخب اسپیکر یہ کہتے ہوئے نظر آئے کہ ایم ایل ایز کو ہنگامہ نہیں کرنا چاہیے۔

سپیکر عبدالرحیم راتھر نے کہا ہے کہ یہ تجویز ابھی تک میرے پاس نہیں آئی۔ اسے پڑھنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ بی جے پی ایم ایل ایز کے احتجاج کے دوران نیشنل کانفرنس ایم ایل ایز بھی خوب آگئے اور بی جے پی ایم ایل اے پر ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے کا الزام لگایا۔


Share: